Welcome to the world of poetry

Join us for Awesome Poetry Collection

Click Here to Join

Monday, 21 December 2015

تجھے اب کس لئے شکوہ ہے بچے گھر نہیں رہتے



تجھے اب کس لئے شکوہ ہے بچے گھر نہیں رہتے
جو پتے زرد ہو جائیں وہ شاخوں پر نہیں رہتے

تو کیوں بے دخل کرتا ہے مکانوں سے مکینوں کو
وہ دہشت گرد بن جاتے ہیں جن کے گھر نہیں رہتے

جھکا دے گا تیری گردن کو یہ خیرات کا پتھر
جہاں میں مانگنے والوں کے اونچے سر نہیں رہتے

یقیناً یہ رعایا بادشاہ کو قتل کر دے گی
مسلسل جبر سے محسن دلوں میں ڈر نہیں رہتے

No comments:

Post a Comment

My Sweet Visitor, Comments are always appreciated. If you have any suggestion to make this website more better then please share your suggestion here......... Keep visiting babarhussain.com